سینٹ کے چیئرمین کا الیکشن اور خفیہ کیمرے
- Get link
- Other Apps
ج نو منتخب سینیٹرز کا خلف تھا اس اجلاس میں ہنگاہی کھڑا ہوگیا کہ کیمرے کس نے لگائے۔آ
اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
چیئرمین اور
ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کیلئے میدان سج گیا ہے اور نئے منتخب اراکین نے حلف
بھی اٹھا لیاہے لیکن پولنگ بوتھ سے کیمرے نکلنے کے انکشاف نے نئی مشکل کھڑی کر دی
ہے تاہم اب تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جبکہ ووٹنگ کیلئے نیا پولنگ بوتھ بھی بنایا
جارہاہے
آج صبح ٹویٹر
پر تصاویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ بوتھ پر دو خفیہ کیمرے لگئے ہوئے ہیں جس کے
بعد ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور اپوزیشن نے پولنگ بوتھ ہی اکھاڑ دیا جس کے
بعد پریزائیڈنگ افسر نے فوری طور پر نیا پولنگ بوتھ بنانے اور تحقیقات کرنے کا حکم
جاری کیا
لیکن اب ایک
اور پولنگ بوتھ کے باہر ایک اور کیمرہ لگے ہونے کا انکشاف ہواہے جس کی تصویر
رخسانہ زبیری نے بنائی اور شیئر کی ، تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں پیچ کی نچلی طرف
مبینہ خفیہ کیمرہ نصب کیا گیاہے
پاکستان سینیٹ
میں اپوزیشن نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم سے چیئرمین سینیٹ کے
لیےپیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی کو
اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری کو بطور امیدوار نامزد کیا ہے اور اسی طرح حکمران جماعت کے چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار صادق سنجرانی ہیں اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے نے بطور امیدوار سابق فاٹا سے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کا
اس وقت 100 کے ایوان میں چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے لیے 51 ووٹ درکار ہیں۔ بظاہر نمبر گیم میں اس وقت حکومتی اتحاد اپوزیشن سے پیچھے ہے مگر اپوزیشن اتحاد کے لیے جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی انتہائی اہمیت کی حامل ہیں
اپوزیشن کے پاس
اپنا امیدوار منتخب کروانے کے لیے 52 ووٹ ہیں جبکہ حکومت کے پاس ووٹوں کی تعداد47
ھے جوکہ کم ہے لیکن اس کے باوجود عین وقت پر کچھ بھی ہوسکتا ہے یہ ووٹنگ خفیہ
طریقے سے ہوگی اور ماضی میں بھی ہار اور جیت کا فیصلہ عین موقع پر ہی ہوتا ہے
اگر کچھ روز
پیچھے جائیں تو حال ہی میں سینیٹ کے انتخابات میں اسلام آباد کی نشست پر بڑا معرکہ
دیکھنے میں آیا اور وزیرِ اعظم کے مشیرِ خزانہ حفیظ شیخ سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا
گیلانی سے ہار گئےتھے- لیکن مقابلہ سخت اور دلچسپ ہوتا نظر آ رہا ہے-
- Get link
- Other Apps
Comments
Post a Comment